خیبر ایجنسی کے پرائیویٹ سکولوں کے طلباء نے خیبر ایجنسی ایجوکیشن آفیسر کی جانب سے پرائیویٹ سکولز کے پوزیشن ہولڈرز طلباء کو نظر انداز کر کے ان سے کم نمبرز حاصل کرنے والے سرکاری سکولوں کے طلباء کو انعامات سے نوازنے کو مسترد کیا ہے

07/10/2014 19:07
 
 
خیبر ایجنسی کے پرائیویٹ سکولوں کے طلباء نے خیبر ایجنسی ایجوکیشن آفیسر کی جانب سے پرائیویٹ سکولز کے پوزیشن ہولڈرز طلباء کو نظر انداز کر کے ان سے کم نمبرز حاصل کرنے والے سرکاری سکولوں کے طلباء کو انعامات سے نوازنے کو مسترد کیا ہے اور اس کے خلاف جمرود لنڈیکوتل اور باڑہ تحصیل سے تعلق رکھنے والے میڑک امتحان میں بہترین پوزیشن ہولڈرز طلباء نے آج پشاور پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا ہے۔ مظاہرے کی قیادت پرائیویٹ سکولز میں بہتر ین پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء عبدالمجید ،ایمان اللہ ،قدرت اللہ محمد سہیل اور زاہد خان کر رہے تھے ۔ مشتعل طلباء نے ایجنسی ایجوکیشن خیبر ایجنسی کے خلاف نعرے بازی بھی کی اور ہاتھوں میں کتبے اٹھائے تھے جس پر ان کے ساتھ ہونے والے نا انصافی کے کلمات درج تھی۔ مظاہرین کا موقف تھا کہ خیبر ایجنسی کے ایجوکیشن آفیسر نے گزشتہ دنوں جمرود میں ایسے طلباء کو ایوارڈ سے نوازا تھا جو کہ ٹاپ پوزشین ہولڈرز نہیں تھے اور ٹاپ پوزیشن ہولڈرز کو یکسر نظر انداز کر دیا گیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ میٹرک کے سالانہ امتحان 2014 ء کے نتائج کے مطابق خیبر ایجنسی میں عبد المجید نامی طالبعلم نے 1025 نمبر لیکر ایجنسی بھر میں پہلی جبکہ پشاور بورڈ میں سولویں پوزیشن حاصل کی اس کے علاوہ ایمان نے 1020 اور دیگر نے بھی کافی اچھے نمبرز لئے تھے مگر خیبر ایجنسی کے ایجوکیشن آفیسر نے ان کی بجائے 925 نمبرز لینے والے طالبعلم کو پہلی پوزیشن سے نوازا اس طرح دیگر کئی طلباء جنہوں نے ایجنسی میں دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کی تھی ان کو بھی نظر انداز کر کے ان سے کم نمبرز حاصل کرنے والے طلباء کو انعامات دےئے جو ان کے ساتھ سراسر ظلم و نا انصافی ہے ۔ انہوں نے گورنر خیبر پختونخوا ء سردار مہتاب احمد خان اور محکمہ تعلیم فاٹا کے اعلیٰ حکام سے فوری طور پر انکوائری کا مطالبہ کیا ۔