محکمہ ایجوکیشن خیبر ایجنسی اور پولیٹیکل انتظامیہ خیبر ایجنسی کی جانب سے جمرود میں میٹرک کے سالانہ امتحانات میں تقسیم انعامات پر باڑہ کے پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے شدیدرد عمل کا اظہار

07/06/2014 11:55

باڑہ نمائندہ خصوصی خیال مت شاہ آفریدی 
محکمہ ایجوکیشن خیبر ایجنسی اور پولیٹیکل انتظامیہ خیبر ایجنسی کی جانب سے جمرود میں میٹرک کے سالانہ امتحانات میں تقسیم انعامات پر باڑہ کے پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے شدیدرد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اس قدام کو حدف تنقیدبنایا اور اسے باڑہ اور لنڈیکوتل کے پرائیویٹ سکولوں کے طلبا ء کے ساتھ ا متیازی سلوک قرار دیا ہے ۔ہفتے کے روز آفریدی ماڈل سکول اینڈ کالجز میں منعقدہ ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا گیا جس کی صدارت اصغر خان آفریدی کر رہے تھے اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات طلباء کی حوصلہ افزائی نہیں بلکہ یہ پرائیویٹ سکولز کے پوزیشن ہولڈرزطلباء کی خوصلہ شکنی ہوئی ہے ا نہوں نے کہا اس سال میٹرک کے سالانہ امتحانات 2014کے نتائج میں پرائیوٹ سکولوں نے خیبر ایجنسی کی سطح پر نمایاں پوزیشن حاصل کیا ہے جس میں تحصیل باڑہ کے آفریدی ماڈل سکول انیڈکالج کے کئی طلباء نے پشاور بورڈ کے ٹاپ ٹوینٹی پوزیشن حاصل کر کے خیبر ایجنسی کا نام روشن کیا ہے اس کے علاوہ لنڈیکوتل کے نمایاں پوزیشن ہولڈرز طلباء کو نظر انداز کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایجنسی ایجوکیشن والوں کی جانب سے خود ساختہ قسم کی تقسیم انعامات نے بہت سے ہونہار طلباء کی امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے اور پرائیویٹ سکولوں میں پڑھنے والے سیکڑوں طلباء میں سخت مایوسی پھیل گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز جمرود میں ایجنسی ایجوکیشن افیسر اور پولیٹکل انتظامیہ نے لیپ ٹاپ تقسیم کرتے وقت بھی ہونہار طلباء کو مایوس کر نے کا روش اختیار کیا تھااور باڑہ کے ٹاپ ٹوینٹی پوزیشن ہولڈرز طلباء کو یکثر نظر انداز کیا گیا ہے جو باعث شرم ہے ۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں کہیں بھی قا بل طلباء کی حوصلہ آفزائی بلا تفریق کی جا تی ہے اور اس میں سرکاری اور غیر سرکاری کو ترجیح نہیں دی جاتی ہے بلکہ میرٹ کا خیال رکھا جاتا ہے لیکن یہاں حالات یکسر مختلف ہے ۔ اجلاس میں گورنر خیبر پختونخواء سے نام نہاد قسم کی تقسیم انعامات اور پرائیویٹ سکولوں کے ساتھ ایجنسی ایجوکیشن افیسر کے رویے کے خلاف تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے ۔